Dil Lagi Bhol Jani Paregi Rahat Fateh Ali Khan Song Download
Play This Song
Song Lyrics
میں نے معصوم بہاروں میں تمہیں دیکھا ہے
میں نے معصوم بہاروں میں تمہیں دیکھا ہے
میں نے پر نور ستاروں میں تمہیں دیکھا ہے
میں نے پر نور ستاروں میں تمہیں دیکھا ہے
میرے محبوب
میرے محبوب تیری پردہ نشینی کی قسم
میں نے اشکوں کی قطاروں میں تمہیں دیکھا ہے
تمہیں دل لگی
تمہیں دل لگی بھول جانی پڑے گی
تمہیں دل لگی بھول جانی پڑے گی
محبت کی راہوں میں آ کر تو دیکھو
تمہیں دل لگی بھول جانی پڑے گی
محبت کی راہوں میں آ کر تو دیکھو (محبت کی راہوں میں آ کر تو دیکھو)
تمہیں دل لگی بھول جانی پڑے گی
محبت کی راہوں میں آ کر تو دیکھو
تمہیں دل لگی بھول جانی پڑے گی
تمہیں دل لگی بھول جانی پڑے گی
دل لگی بھول جانی پڑے گی
تمہیں دل لگی (دل لگی بھول جانی پڑے گی تمہیں دل لگی)
دل لگی بھول جانی پڑے گی
تمہیں دل لگی
کچھ کھیل نہیں ہے عشق کی لاگ
کچھ کھیل نہیں ہے عشق کی لاگ
پانی نہ سمجھ یہ آگ ہے آگ
دل لگی بھول جانی پڑے گی
تمہیں دل لگی
دل لگی بھول جانی پڑے گی
زحم پہ زحم کھ کے جی
زحم پہ زحم کھ کے جی اپنے لہو کے گھنٹ پی
آہ نہ کر لبوں کو سی عشق ہے دل لگی نہیں
دل لگی بھول جانی پڑے گی
تمہیں دل لگی
دل لگی بھول جانی پڑے گی
تمہیں دل لگی
زحم پہ زحم
یہ عشق نہیں آساں
یہ عشق نہیں آساں
اتنا ہی سمجھ لیجے
یہ عشق نہیں آساں
اتنا ہی سمجھ لیجے
اک آگ کا دریا ہے اور ڈوب کے جانا ہے
دل لگی بھول جانی پڑے گی
تمہیں دل لگی
دل لگی بھول جانی پڑے گی
تمہیں دل لگی
دل لگی بھول جانی پڑے گی
تمہیں دل لگی
دل لگی بھول جانی پڑے گی
تمہیں دل لگی
دل لگی بھول جانی پڑے گی
تمہیں دل لگی بھول جانی پڑے گی
محبت کی راہوں میں آ کر تو دیکھو
محبت کی راہوں میں آ کر تو دیکھو
تڑپنے سے میرے نہ پھر تم ہنسو گے
تڑپنے سے میرے نہ پھر تم ہنسو گے
کبھی دل کسی سے لگا کر تو دیکھو
تڑپنے سے میرے نہ پھر تم ہنسو گے
کبھی دل کسی سے لگا کر تو دیکھو
خدا کے لیے چھوڑ دو اب یہ پردہ
خدا کے لیے چھوڑ دو اب یہ پردہ
ہم نہ سمجھے
ہم نہ سمجھے
ہم نہ سمجھے تیری نظروں کا تقاضا کیا ہے
ہم نہ سمجھے تیری نظروں کا تقاضا کیا ہے
ہم نہ سمجھے تیری نظروں کا تقاضا کیا ہے
ہم نہ سمجھے تیری نظروں کا تقاضا کیا ہے
ہم نہ سمجھے تیری نظروں کا تقاضا کیا ہے
کبھی پردہ, کبھی جلوہ یہ تماشا کیا ہے
خدا کے لیے چھوڑ دو اب یہ پردہ
خدا کے لیے چھوڑ دو اب یہ پردہ
رخ سے نقاب اٹھا
رخ سے نقاب اٹھا
رخ سے نقاب اٹھا
رخ سے نقاب اٹھا
رخ سے نقاب اٹھا
رخ سے نقاب اٹھا
رخ سے نقاب اٹھا کہ بڑی دیر ہو گئی
رخ سے نقاب اٹھا کہ بڑی دیر ہو گئی
ماحول کو تلاوت قرآں کیے ہوئے
خدا کے لیے چھوڑ دو اب یہ پردہ
کہ ہیں آج ہم تم نہیں غیر کوئی
کہ ہیں آج ہم تم نہیں غیر کوئی
شب وصل بھی ہے حجاب اس قدر کیوں
شب وصل بھی ہے حجاب اس قدر کیوں
ذرا رخ سے آنچل اٹھا کر تو دیکھو
شب وصل بھی ہے حجاب اس قدر کیوں
ذرا رخ سے آنچل اٹھا کر تو دیکھو
تمہیں دل لگی بھول جانی پڑے گی
محبت کی راہوں میں آ کر تو دیکھو